نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی فوج کے اہلکار تیج بہادر کے ہندوستانی فوج میں جوانوں کو ملنے والے ناقص کھانے کی شکائیت کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی پی آر ایف )کے اہلکار جیت سنگھ نے بھی اپنے ادارے میں ہونے والی خامیوں پر توجہ کیا دلائی کہ بھارتی فوجی اپنے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر پھٹ پڑے ،ایک اور بھارتی فوجی اہلکار یگیہ پرتاپ نے انڈین فوج میں جوانوں کے ساتھ ہونے والے استحصال پر آواز بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ہونے والے استحصال پر آواز بلند کرنے اور بھارتی صدر اور وزیر اعظم مودی کو شکائت پہنچانے پرہندوستانی فوج کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
بھارتی نجی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق لانس نائیک یگیہ پرتاپ نے بھارتی فوج کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوج میں 15سال سے کام کر رہا ہے ،اعلیٰ فوجی حکام کی جانب سے کس طرح جوانوں کا استحصال کیا جاتا ہے؟ میں نے سب دیکھا ہے لیکن کبھی ہونے والے استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے کی ہمت نہیں کرسکا ، کیونکہ تمام طاقت حکام کے ہاتھ میں ہوتی ہے، اگر میں کچھ کرتا ہوں ، تو میرے خلاف افسران کارروائی کر سکتے ہیں۔یگیہ پرتاپ کے مطابق فوج میں افسر ان کے ذریعہ جوانوں کا بری طرح استحصال کیا جاتا ہے، جیسے گھر کا کام، فوجی حکام کے جوتے پالش کرنا، میم صاحب کے ساتھ کچن کا کام کرنا، فوجی افسروں کے بچوں کو سکول چھوڑ کر آنا ، جیسے کئی کام جوانوں کو کرنے پڑتے ہیں ، جو ایک فوجی جوان کو کبھی اچھے نہیں لگتے ، لیکن مجبوری میں یہ سب کام کرنے پڑتے ہیں۔یگیہ پرتاپ کا کہنا تھا کہ اس نے بھارتی فوج میں ہونے والی اس ساری صورتحال سے وزیر اعظم مودی ، صدر جمہوریہ اور انسانی حقوق کمیشن کو بھی اس بابت خط لکھا تھا، لیکن کہیں سے کوئی جواب نہیں ملا جبکہ انسانی حقوق کمیشن سے جواب آیا کہ یہ ڈیفنس کا معاملہ ہے، اس میں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔بھارتی فوج کے لانس نائیک یگیہ پرتاپ کا کہنا تھا کہ اسے انڈین صدر اور وزیر اعظم مودی کو بھارتی فوج کی اندورنی صورتحال سے آگاہ کرنے اور اہلکاروں کے استحصال کے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اعلیٰ حکام کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
No comments: